دلی کی ایک عدالت نے 2012کے نربھیہ اجتماعی آبروریزی اورقتل کے چار مجرموں کو آج موت کا پروانہ جاری کر دیا ہے۔ پھانسی کی سزا تہاڑ جیل میںاِس مہینے کی 22تاریخ کو صبح سات بجے دے دی جائے گی۔ یہ حکم ایڈیشنل سیشنز جج ستیشکمار اروڑہ نے دیا ہے۔ پھانسی کی یہ سزا چار مجرموں مکیش، وِنے شرما، آکاش سنگھ اورپَوَن گپتا کو دی جانی ہے۔
اِن چار مجرموں کے علاوہ آبرو ریزی اور قتل کے اس کیس میںدو دیگر افراد بھی ملزم ہیں۔ اِن میں سے ایک، رام سنگھ تھا، جس نے خودکشی کر لی اورایک نابالغ ہے جسے اصلاح گھر میں تین سال رکھے جانے کے بعد رِہا کر دیا گیا تھا۔
اِس کیس کی متاثرہ 23سالہ خاتون کو نربھیا کا نام دیا گیاتھا، جس کے معنی ہیں بے خوف۔
یہ خاتون 16 دسمبر 2012 کو ایک چلتی ہوئی بس میں، آبرو ریزیاور وحشیانہ طور پر حملہ کیے جانے کے 13 دن بعد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی تھی۔
یہ ایک ایسا دل دہلا دینے والا مجرمانہ واقعہ تھا جس کیوجہ سے بہت بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے اور عالمی سطح پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہارکیا، جس کے بعد ملک میں آبروریزی کی روک تھام کے لیے نئے قوانین کو منظور کیا گیا۔
نربھیا کی والدہ جنھوں نے اِن مجرموں کو موت کی سزا دینےکی درخواست کی تھی کہا ہے کہ انھوں نے انصاف کے لیے سات سال انتظار کیا ہے۔ انھوں نےکہا کہ اُن کی بیٹی کو انصاف ملنے سے، ملک کی بیٹیوں کو انصاف ملے گا۔
اِس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراطلاعات و نشریات پرکاشجاوڈیکر نے کہا کہ نربھیا کو انصاف مل چکا ہے۔